شیخ عبد المنان سلفی رحمہ اللہ کی وفات حسرت آیات

 شیخ عبد المنان سلفی رحمہ اللہ کی وفات حسرت آیات

إن العین لتدمع وإن القلب لیحزن.

وإنا على فراقك يا صاحب العلم لمحزونون
چہار جانب علمی و دعوتی کاموں میں سرگرم رہنے والے، کئی کتابوں کے مصنف اور تحقیق و تالیف کے میدان کے شہسوار، عظیم خطیب اور بڑے منتظم فضیلۃ الشیخ مولانا عبد المنان سلفی، استاد / جامعہ سراج العلوم السلفیہ جھنڈا نگر نیپال کا آج انتقال ہو گیا ہے
إنا لله وإنا إليه راجعون
آپ کے بے پناہ جھود و خدمات کو گنانے کے لیے کئی دفتر بھی کمتر لگیں گے.
میں ذاتی طور پر آپ سے جو متاثر تھا تو اسکے کئی اسباب ہیں
اولا تو آپ میرے والد محترم کے دیرینہ دوست تھے اور ابھی میری تعلیمی زندگی کی شروعات ہی تھی کہ آپ نے مجھے ہر موڑ پر اپنی شفقت و محبت سے نوازا. اور آپ کی محبت اور خلوص کا یہ عالم تھا کہ ہم بھائی بہن آپ کو ہمارے والد محترم کا بڑا بھائی سمجھنے لگ گئے تھے.
ثانیا آپ کی دینی و علمی میدانوں میں تگ و دو اور کد و کاوش نے دیکھنے والوں پہ ایک بہترین اور نمایاں چھاپ چھوڑی ہے، بارہا آپ کے ساتھ سفر و حضر میں رہنے کا موقع ملا لیکن آپ ہمیشہ کچھ نہ کچھ سکھاتے اور سیکھتے ہوئے محسوس ہوئے.
تیسری نمایاں خصوصیت یہ کہ آپ نے تصنیف و تالیف میں جو عظیم تراث چھوڑا ہے اس عظمت کے باوجود بھی اگر مجھ جیسا کوئی طالب علم کبھی آکر ماہنامہ السراج میں کچھ دینے کیلئے استدعا کرتا تو آپ اسے فورا قبول فرما لیتے تھے اور ضرور چھپواتے تھے. آپ کے اس تشجیع والے انداز نے کئی لوگوں کو مزید لکھنے پر مجبور کیا ہوگا. اے اللہ وہ تمام طلبہ و مصنفین و منتظمین اور جملہ علماء نے شیخ رحمۃ اللہ علیہ سے جو کچھ بھی استفادہ اور کسب فیض کیا ہو تو اسے شیخ کے میزان حسنات میں درج فرماکر انکے لئے صدقہ جاریہ بنا دیجیو. ( ۲۳ ؍ اگست ۲۰۲۰ّ ،،، رات ۲ بجے)
اس حادثہ فاجعہ اور مصاب جلل کے موقعے پر والد ماجد فضٰیلۃ الشیخ مولانا محمد اسلم صاحب المدنی حفظہ اللہ ومتعہ بالصحۃ والعافیۃ کی غمناکی اور دلی کیفیت ان کے کچھ اشعار میں ڈھل گئی ہے
ذیل میں ملاحظہ فرمائیں:

 

 

Leave Your Comment

Your email address will not be published.*